اخلاق وکردارِ رسول ﷺ

  • حضرت عبداللہ بن جعفر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک روز رسول اللہ ﷺ نے مجھے اپنے ساتھ سواری پر بٹھایا تو آپ ﷺ نے مجھے ایک راز کی بات بتائی جو میں کسی کو بھی نہیں بتاؤں گا۔ آپ ﷺ کو قضائے حاجت کی غرض سے چھپنے کے لئے دو مقامات بہت پسند تھے ایک بلند مقام یا کھجوروں کے جھنڈ، وہ بیان کرتے ہیں کہ آپ ایک انصاری کے باغ میں داخل ہوئے تو اچانک ایک اونٹ نے نبی ﷺ کو دیکھا تو رونا شروع کردیا اس کی آنکھوں سے آنسو رواں تھے ۔پس نبی ﷺ اس کے پاس آئے اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرنے لگے تو وہ خاموش ہوگیا آپ ﷺ نے فرمایا اس اونٹ کا مالک کون ہے؟ اور فرمایا یہ اونٹ کس کا ہے؟ پس ایک انصاری نوجوان آیا تو اس نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ یہ میرا اونٹ ہے آپ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے جس جانور کو تمہاری ملکیت میں دیا ہے تم اس کے بارے میں اللہ سے نہیں ڈرتے ہو اس نے مجھ سے شکایت کی ہے کہ تم اسے بھوکا پیاسا رکھتے ہو اور کام لے کر تھکادیتے ہو۔

    (سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب الجہاد :2549)