نافع بیان کرتے ہیں کہ ایک شامی ابن عمر رضی اللہ عنہ کا دوست تھا وہ ان سے خط و کتابت کرتا تھا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے اسے خط لکھا کہ مجھے یہ خبر پہنچی ہے کہ تم نے تقدیر کے متعلق کوئی بات کی ہے آئندہ مجھے خط نہیں لکھنا کیونکہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے کہ میری امت میں بعض ایسے لوگ ہونگے جو تقدیر کو جھٹلائیں گے۔
(سنن ابی داوُ د، جلد سوئم کتاب السنۃ 4613)