سفر کے احکام

  • حضرت یعلی بن امیہ ؒ بیان کرتے ہیں میں نے عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے کہا کیا آپ دیکھتے ہیں کہ لوگ قصر نماز پڑھتے ہیں؟ اور (یہ رخصت اس لئے تھی کہ) اللہ تعالیٰ نے فرمایا اگر تمہیں یہ اندیشہ ہو کہ کافر تمہیں کسی فتنہ میں مبتلا نہ کردیں اب تو وہ صورت نہیں رہی۔ انہوں (عمرؓ) نے فرمایا جس وجہ سے آپ کو تعجب ہوا اسی وجہ سے مجھے بھی تعجب ہوا تو میں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا تذکرہ کیا تو آپؐ نے فرمایا یہ تو صدقہ (رعایت) ہے جو اللہ عزوجل نے تم پر کیا ہے پس اس کے صدقہ کو قبول کرو۔

    (سنن ابی داوُد ، جلد اول کتاب الصلوۃ1199)