حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ ، نبی ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا جمعہ کے تین قسم کے لوگ آتے ہیں ۔ ایک قسم کے وہ لوگ ہیں جو وہاں لغو (فضول کام ) کرتے ہیں تو انہیں اُن کے مطابق ہی گناہ کا حصہ ملتا ہے۔ دوسرے وہ لوگ جو وہاں آکر دُعا کرتے ہیں وہ اللہ تعالیٰ سے دُعا کرتے رہتے ہیں وہ اگر چاہے تو اسے عطا کردے اور اگر چاہے تو نہ دے۔ تیسرے وہ لوگ ہیں جو وہاں آکر خاموشی اختیار کرتے ہیں کسی مسلمان کی گردن نہیں پھلانگتے، اور نہ ہی کسی کو تکلیف پہنچاتے ہیں تو یہ (خطبہ اور نماز) آنے والے کے لئے جمعہ اور مزید تین دن کے لئے کفارہ بن جائے گا (اسی طرح یہ دس دن بن جائیں گے) اور یہ (دس دن کا کفارہ) اس کے لئے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا مَن جَاءَ بِالْحَسَنَۃِ فَلَہٗ عَشْرُ أَ مْثا لِھَا (جو ایک نیکی کرے گا اسے دن گنا اجر ملے گا)
(سنن ابی داوُد، جلد اوّل کتاب الصلوٰۃ (1113