حساب و کتاب

  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا۔میرے کچھ غلام ہیں جو جھوٹ بولتے ہیں، مال میں خیانت کرتے ہیں، میری نافرمانی کرتے ہیں اور میں انہیں اس کے بدلہ میں برا بھلا کہتا ہوں اور مارتا ہوں۔ کیا قیامت کے دن ان سب کا مجھ سے قصاص (بدلہ) لیا جائے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔جی ہاں اس پر وہ شخص رونے لگا تو آپ ﷺ نے فرمایا۔کیا تم کو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان معلوم نہیں؟ (ترجمہ) ہم قیامت کے دن انصاف کا ترازو رکھیں گے اور کسی آدمی پر ظلم نہیں ہوگا، رائی کے برابر بھی عمل ہمارے سامنے لے کر آئیں گے اور ہم ٹھیک ٹھیک حساب لینے والے ہیں۔ ( الانبیاء۲۱ آیت۴۷)یہ سن کر اس صحابیؓ نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ آپ گواہ رہیئے آخرت میں سزا سے بچنے کے لئے میں نے تمام غلاموں کو آزاد کردیا ہے۔

    (ترمذی)