حضرت ابی کبشہ انماری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: میں 3 باتوں کے بارے میں تمہیں قسم کھا کر بیان کرتا ہوں، تم اسے محفوظ رکھنا۔ ۱۔کسی آدمی کا مال صدقہ (کی برکت) سے کم نہیں ہوتا۔ ۲۔کسی آدمی پر جب بھی ظلم ہوتا ہے اور وہ اس پر صبر کرتا ہے توا للہ تعالیٰ ظلم کی وجہ سے اس کی عزت افزائی فرماتے ہیں۔ ۳۔کوئی آدمی جب بھی سوال کے دروازہ کو کھولتا (لوگوں سے مانگنا شروع کردینا) ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر فقیری کا دروازہ کھول دیتے ہیں۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا: یہ باتیں بھی یادرکھنا کہ بلاشبہ دنیا صرف 4 انسانوں کے لئے ہے۔ ایک وہ آدمی جس کو اللہ تعالیٰ نے مال اور علم عطا کیا ہے، وہ اس میں اپنے رب سے ڈرتا ہے اور صلہ رحمی کرتا ہے اور اس میں حقوق کے مطابق خرچ کرتا ہے توایسا انسان بہت اونچے مرتبہ پر ہے اور دوسرا وہ آدمی جس کو اللہ تعالیٰ نے علم عطا کیا ہے (لیکن) اسے مال نہیں دیا پس یہ آدمی صحیح نیت والا ہے۔ کہتا ہے کہ کاش، میرے پاس بھی مال ہوتا تو میں بھی فلاں انسان کی طرح خرچ کرتا پس ان دونوں کا ثواب برابر ہے اور تیسرا وہ آدمی جسکو اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہے اور اسے علم نہیں دیا وہ اپنے مال میں شریعت کے خلاف تصرف کررہا ہے، وہ اس میں نہ اپنے رب سے خوف کھاتا ہے اور نہ ہی صلہ رحمی کرتا ہے اور نہ ہی مال میں شریعت کے مطابق تصرف کرتا ہے پس ایسا آدمی بہت برے مقام والا ہے اور چوتھا وہ آدمی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مال اور علم دونوں نہیں دیئے پس وہ کہتا ہے کاش، میرے پاس مال ہوتا تو میں بھی اس میں فلاں انسان کی طرح (برے) عمل کرتا پس (اس کا مقام) اس کی نیت کے مطابق ہے اور ان دونوں کا گناہ برابر ہے۔
(ترمذی)