حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے روزہ کو لغو اور فحش کلام سے پاک کرنے اور مساکین کے کھانے کے لئے صدقہ فطر فرض قرار دیا ہے۔ جس شخص نے نماز عید سے پہلے پہلے اسے ادا کردیا تو وہ مقبول صدقہ ہے اور جس نے نماز عید کے بعد ادا کیا تو وہ عام صدقات میں سے ایک صدقہ ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الزکوۃ ،حدیث نمبر 1609 )حضرت ا بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں حکم فرمایا کہ نماز عید کے لئے جانے سے پہلے پہلے صدقہ فطر ادا کریں۔ ابن عمرؓ صدقہ فطر ایک دو دن پہلے ہی ادا کردیتے تھے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد اول کتاب الزکو ۃ ،حدیث نمبر1610 )حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں لوگ ایک صاع جو یا کھجور یا چھلکے کے بغیر جو یا خشک کشمش (میوہ) صدقہ فطر ادا کرتے تھے۔حضرت عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے دور میں گیہوں کثرت سے ہونے لگی تو انہوں نے ان چیزوں کے بدلہ میں نصف صاع گیہوں مقرر کردیا۔
(سنن ابی داوُد،جلد اول کتاب الزکوۃ ،حدیث نمبر1614)حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے فرمایا عید کو پیدل نکلنا سنت ہے عید فطر میں نماز پڑھنے کے لئے جانے سے پہلے کچھ کھانا بھی سنت ہے۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب العیدین ،حدیث نمبر 530-529 )حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ نے عید ( عید الفطر)کی دو رکعتیں پڑھی اس سے پہلے اور بعد میں کوئی نماز نہیں پڑھی ۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب العیدین ،حدیث نمبر537)حضرت ام عطیہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کنواری لڑکیوں کو اور نوجوان (بچیوں) کو اور پردہ نشینوں کو اور حیض والیوں کو عید کی نماز کے لئے روانہ کرتے تھے حیض والیاں نماز میں شریک نہ ہوتی تھیں اور دعا میں شریک رہتی تھیں۔ مسلمانوں سے ایک نے عرض کیا یارسول اللہ اگر کسی کے پاس چادر نہ ہو؟آپؐ نے فرمایا اس کی بہن اس کو چادر (ادھار دے دے) یا مانگ لے۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب العیدین ،حدیث نمبر 539 )حضرت عبداللہ بن بریدہؒ اپنے باپ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ عید فطر میں نہیں نکلتے تھے جب تک کچھ کھا نہ لیتے اور عیدالاضحٰی میں نہ کھاتے جب تک نماز نہ پڑھ لیتے۔
(جامع ترمذی، جلد اول باب العیدین ۵۴۲)حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم ﷺ کجھور سے افطار کرتے تھے اور عیدالفطر کے دن عید گاہ جانے سے قبل کھجور تناول فرماتے۔
(جامع ترمذی ،جلد اول باب العیدین ۵۴۳)