جھوٹ

  • حضرت اسماء بنت ابوبکر رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک عورت نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ میری ایک سوکن ہے کیا اس بات پر مجھے گناہ ہوگا کہ میں اس کے سامنے ایسی چیزوں کا اظہار کروں جو میرے خاوند نے مجھے نہیں دیں۔ آپ نے فرمایا جو کوئی اپنے پاس ایسی چیزوں کا اظہار کرے جو اس کو نہیں ملیں ایسے ہے جیسے جھوٹ کے دو کپڑے پہننے والا (یعنی دہرا جھوٹ بولنے والا)۔

    (سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب الادب :4997)
  • حضرت حمید بن عبدالرحمن اپنی والدہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے صلح کرانے کے لئے ایک فریق کی طرف سے دوسرے فریق کو (فرضی) باتیں پہنچائیں اس نے جھوٹ نہیں بولا (یعنی اسے جھوٹ بولنے کا گناہ نہیں ہوگا)۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت معاویہ بن حِیدہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا اس شخص کے لئے بربادی ہے جو لوگوں کو ہنسانے کے لئے جھوٹ بولے۔ اس کے لئے تباہی ہے اس کے لئے تباہی ہے۔

    (ترمذی)
  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو فرشتہ اس کے جھوٹ کی بدبو کی وجہ سے ایک میل دور چلا جاتا ہے۔

    (ترمذی)
  • حضرت سفیان بن اسید حضرمی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا یہ بہت بڑی خیانت ہے کہ تم اپنے بھائی سے کوئی جھوٹی بات بیان کرو حالانکہ وہ تمہاری اس بات کو سچا سمجھتا ہو۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مومن میں پیدائشی طور پر ساری خصلتیں ہوسکتی ہیں (خواہ اچھی ہوں یا بری) البتہ خیانت اور جھوٹ کی (بری) عادت نہیں ہوسکتی۔

    (مسند احمد)
  • حضرت صفوان بن سلیم رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ سے پوچھا گیا کیا مومن بزدل ہوسکتا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہوسکتا ہے پھر پوچھا گیا کیا بخیل ہوسکتا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہوسکتا ہے۔ پھر پوچھا گیا کیا جھوٹا ہوسکتا ہے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا جھوٹا نہیں ہوسکتا۔

    (موطا امام مالک)
  • حضرت حفص بن عاصم رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا آدمی کے جھوٹا ہونے کے لئے یہی کافی ہے کہ وہ جو کچھ سنے اسے (بغیر تحقیق کے) بیان کرے۔

    (مسلم)