حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بیت اللہ کا طواف کرنا ، صفا و مروہ کے درمیان سعی کرنا (اور شیطان کو ) کنکریاں مارنا (یہ سب کچھ ) اللہ تعالیٰ کی یاد (ذکر) قائم کرنے کے لئے ہے ( ان مقامات پر اللہ تعالیٰ کا ذکر کثرت سے کیا جائے۔
(سنن ا بی داوُد ،جلد دوم کتاب المناسک:1888)حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے حضور ﷺ نے فرمایا پے در پے حج بجا لاؤ اور عمرہ ۔ اس لئے کہ دونوں فقر اور گناہوں کو مٹاتے ہیں جیسے مٹاتی ہے بھٹی لوہے اور سونے اور چاندی کے میل کو۔ حج مقبول کا بدلہ سوا جنت کے کچھ نہیں۔
(جامع ترمذی، جلد اول باب الحج:810)حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جس کے پا س خوراک اور سواری ہو جو پہنچا دے اس کو بیت اللہ تک اور پھر بھی حج نہ کرے تو کوئی فرق نہیں کہ مرے یہودی یا نصرانی (اس لئے اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب میں فرمایا ہے ’’ان لوگوں پر حج فرض ہے جو بیت اللہ جانے کے راستے کی طاقت رکھتا ہے ‘‘)۔
(جامع ترمذی، جلد اوّل، باب الحج) (812)