ملازموں اور غلاموں کے حقوق

  • حضرت ابی سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی اپنے خادم کومارے اور پھر اللہ کو یاد کرے اس کو چاہئے فوراً اپنا ہاتھ اٹھالے ( یعنی پھر نہ مارے)۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ:1949)
  • حضرت ابی مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے غلام کومار رہا تھا۔ میں نے سنا کہ کوئی میرے پیچھے سے کہہ رہا تھا جان لے اے ابو مسعود! جان لے اے ابومسعود!سو میں نے مڑ کر دیکھا تو اچانک میرے پاس رسول اللہ ﷺ تھے پھر آپ ﷺ نے فرمایا بے شک اللہ تجھ پر زیادہ قادر ہے اس سے کہ تو اس غلام پر ہے۔ ابو مسعودؓ نے کہا کہ اس کے بعد میں کسی لونڈی اور غلام کو نہیں مارا۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب البروالصلۃ:1948)
  • حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تین اشخاص کو میں قیامت کے دن مشک کے ٹیلوں پر گمان کرتا ہوں۔ ایک وہ بندہ جس نے اللہ کا حق ادا کیا اور اپنے مالک کا۔ دوسرا وہ شخص جس نے اپنی قوم کی امامت کی اور وہ راضی ہیں۔ اور تیسرا وہ شخص جودن اور رات پانچوں نماز کی اذان دیتا ہے۔

    (جامع ترمذی، جلد اول باب البر والصلۃ:1986)
  • حضرت معرور رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میری حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے مقام ربذہ میں ملاقات ہوئی۔ وہ اور ان کا غلام ایک ہی قسم کا لباس پہنے ہوئے تھے میں نے ان سے اس بارے میں پوچھا (کہ کیا بات ہے آپ کے اور غلام کے کپڑوں میں کوئی فرق نہیں ہے) اس پر انہوں نے یہ واقعہ بیان کیا کہ ایک مرتبہ میں نے اپنے غلام کو برا بھلا کہا اور اسی سلسلے میں اس کو ماں کی غیرت دلائی۔ (یہ خبر رسول اللہ ﷺ کو پہنچی) تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ابوذر! کیا تم نے اس کو ماں کی غیرت دلائی ہے؟ تم میں ابھی جاہلیت کا اثر باقی ہے۔ تمہارے ماتحت (لوگ) تمہارے بھائی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے ان کو تمہارا ماتحت بنایا ہے۔ لہذا جس کے ماتحت اس کا بھائی ہو، اس کو وہی کھلائے جو خود کھائے اور وہی پہنائے جو خود پہنے۔ ماتحتوں سے وہ کام نہ لو جو ان پر بوجھ بن جائے اور اگر کوئی ایسا کام لو تو ان کا ہاتھ بٹاؤ۔

    (بخاری)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جب تم میں سے کسی کا خادم اس کے لئے کھانا تیار کرے پھر وہ اس کے پاس لے کر آئے جبکہ اس نے اس کے پکانے میں گرمی اور دھوئیں کی تکلیف اٹھائی ہے تو مالک کو چاہئے کہ اس خادم کو بھی کھانے میں اپنے ساتھ بٹھائے اور وہ بھی کھائے۔ اگر وہ کھانا تھوڑا ہو (جو دونوں کے لئے کافی نہ ہوسکے) تو مالک کو چاہئے کہ کھانے میں سے ایک دو لقمے ہی اس خادم کو دے دے۔

    (مسلم) (سنن ابی داوُد سوئم کتاب الاطعمہ:3846)
  • حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تین خوبیاں جس شخص میں پائی جائیں اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) اس کو اپنی رحمت کے سائے میں جگہ عطا فرمائیں گے اور اسے جنت میں داخل کردیں گے۔ کمزوروں سے نرم برتاؤ کرنا، والدین سے مہربانی کا معاملہ کرنا اور غلام سے اچھا سلوک کرنا۔

    (ترمذی)
  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ﷺ، خادم کو ہم کتنی بار معاف کریں؟ آپ ﷺ خاموش رہے۔ پھر اس نے اسی سوال کو دہرایا، آپ ﷺ پھر بھی خاموش رہے۔ جب اس نے تیسری بار پوچھا تو آپ ﷺ نے فرمایا اسے ہر دن ستر بارمعاف کیا کرو۔

    (ترمذی) (ابوداوُد )
  • حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے مدینہ میں دس سال نبی کریم ﷺ کی خدمت کی۔ میں نوعمر لڑکا تھا اس لئے میرے سارے کام رسول اللہ ﷺ کی مرضی کے مطابق نہیں ہوپاتے تھے (یعنی نوعمری کی وجہ سے مجھ سے بہت سی کوتاہیاں بھی ہوجاتی تھیں)۔لیکن ( دس سال کی اس مدت میں) کبھی آپ ﷺ نے مجھے اف تک نہیں فرمایا اور نہ کبھی یہ فرمایا کہ تم نے یہ کیوں کیا، یا یہ کیوں نہ کیا۔

    (ابوداوُد)
  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اس کی مزدوری دے دیا کرو۔

    (ابن ماجہ)
  • حضرت عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جو آقا اپنے غلام کو ناحق مارے گا قیامت کے دن اس سے بدلہ لیا جائے گا۔

    (طبرانی مجمع الزوائد)
 

10

اعتقاد

نیکیاں

حقوق ومعاشرت

منکرات

شان رسول ﷺ

فضائل

دعا ئیں

متفرق