حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اگر دعوت میں مجھ کو بکری کا دستہ یا پاؤں کھانے کے لئے بلایا جائے تب بھی میں ضرور جاؤں اور اگر مجھ کو کوئی بکری کا دست یا پاؤں تحفہ بھیجے تو اس کو ضرور لے لوں گا۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2398)حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ ہدیہ قبول کرلیتے تھے اور اس کا بدلہ کرتے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب البیوع 3536)(بخاری ،جلد اول کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2414)حضرت بشیر بن سعد رضی اللہ عنہ آنحضرت ﷺ کے پاس آئے اور کہنے لگے میں نے اپنے بیٹے (نعمان) کو ایک غلام (اس کانام معلوم نہیں ہوا) دیا ہے۔ آپؐ نے پوچھا کیا تو نے سب بیٹوں کو ایسا ہی غلام دیا ہے۔ انہوں نے کہا نہیں، آپؐ نے فرمایا تو اس کو واپس لے لو۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2415)حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ منبر پر (کوفہ میں خطبہ سنارہے تھے) کہتے تھے میرے باپ نے مجھ کو کچھ دیا (ایک غلام) ۔عمرہ بنت رواحہ (میری ماں) نے کہا میں اس وقت تک راضی نہیں ہوں گی جب تک تو آنحضرت ﷺ کو (اس ہبہ کا) گواہ نہ بنادے۔ یہ سن کر میرا باپ آنحضرت ﷺ کے پاس آیا کہنے لگا عمرہ بنت رواحہ کے پیٹ سے جو میرا بیٹا ہے اس کو میں نے کچھ دیا ہے اس کی ماں کہتی ہے کہ آپؐ کو میں گواہ کردوں یارسول اللہ ۔آپؐ نے فرمایا کیا تو نے اور بیٹوں کو بھی ایسا ہی کچھ دیا ہے؟ اس نے کہا نہیں۔ آپؐ نے فرمایا لوگو اللہ سے ڈرو اور اپنی اولاد میں انصاف کرو ۔یہ سن کر میرا باپ لوٹ گیا اور اپنی دی ہوئی چیز پھیر لی۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2416)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ہبہ کرکے پھر رجوع کرنے والا کتے کی طرح ہے جو قے کرکے پھر کھائے جاتا ہے۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الہبہ ،حدیث نمبر2418)حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ میرے دو پڑوسی ہیں میں کس کو (پہلے) حصہ بھیجوں؟ آپؐ نے فرمایا جس کا دروازہ تجھ سے نزدیک ہو۔
(بخاری ،کتاب الہبۃ،حدیث نمبر 2423)حضرت ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے ازد قبیلے کے ایک شخص کو جس کو(عبداللہ) بن اتیہ کہتے تھے زکوۃ تحصیل کرنے پر مامور کیا جب وہ لوٹ کر آیا تو کہنے لگا یہ مال تو آپؐ کا ہے اور یہ مال مجھ کو تحفہ ملا ہے۔ آپؐ نے فرمایا اپنے باوا یا میاں کے گھر بیٹھا رہتا پھر دیکھتے کوئی اس کو تحفہ دیتا ہے۔ یہ نہیں قسم اس خدا کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے جو کوئی زکوۃ کے مال میں سے کچھ چرا رکھے ،وہ قیامت کے دن اپنی گردن پر لادے اس کو لائے گا ۔اونٹ ہوگا تو وہ بڑبڑا کر رہا ہوگا ۔گائے ہوگی تو وہ بھائیں بھائیں کرتی ۔بکری ہوگی تو وہ میں میں کرتی ہوگی۔ پھر آپؐ نے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے یہاں تک کہ ہم لوگوں نے آپؐ کی بغلوں کی سفیدی دیکھی آپؐ نے فرمایا اللہ میں نے تیرا حکم پہنچادیا یا اللہ میں نے تیرا حکم پہنچادیا۔
(بخاری ،کتاب الہبۃ ،حدیث نمبر2425)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس نے کسی شخص کو تاحیات استعمال کے لئے کوئی چیز دی تو اس کے اس قول نے اس (پرانے مالک) کے حق استعمال کو ختم کردیا۔ اس کے مرنے کے بعد (پرانے مالک کے )وارثوں کی ہے۔
(مسلم کتاب الہبات )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جسے خوشبو پیش کی جائے تو وہ واپس نہ کرے قبول کرے کیونکہ وہ اچھی مہک (خوشبو) والی اور خفیف وزن والی ہے۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوم کتاب الترجل 4172)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص کو کوئی چیز (ہدیہ، تحفہ وغیرہ) دی جائے اور اگر اس کے پاس کچھ ہو تو بدلے میں دے۔ اگر اس کے پاس کچھ نہ ہو تو پھر اس کی تعریف کرے ۔جس نے اس کی تعریف کی اس نے اس کا شکریہ ادا کیا ۔اور جس نے اسے (ہدیہ وغیرہ) چھپایا تو اس نے اس (ہدیہ وغیرہ) کا انکار کیا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الادب4813)« Previous 12 Next » 20 |