حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے آنحضرت ﷺ نے فرمایابے شک (اسلام) دین آسان ہے اور دین میں جو کوئی سختی کرے گا تو دین اس پر غالب آئے گا اس لئے بیچ بیچ کی چال چلو اور (افضل کام نہ کرسکو تو) اس کے نزدیک رہو اور ثواب کی امید رکھ کر خوش رہو اور صبح کی چہل قدمی اور شام کی چہل قدمی اور رات کی کچھ چہل قدمی سے مدد لو۔
(بخاری، کتاب ایمان ،جلد اول ،حدیث: 38)حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایاجب کوئی بندہ مسلمان ہوجائے پس اچھی طرح مسلمان ہو تو اللہ اسکا ہر ایک گناہ اتار دے گا جو وہ (اسلام سے پہلے) کرچکا تھا اور اس کے بعد حساب شروع ہوگا ایک نیکی کے بدل ویسی دس نیکیوں سے سات سو نیکیوں تک (لکھی جائیں گی) اور برائی کے بدل ویسی ہی ایک برائی (لکھی جائے گی) مگر جب اللہ اس کو معاف کردے۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الایمان ،حدیث:31)حضرت حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ! بتلایئے کفر کے زمانے میں جو میں نے نیکیاں کی ہیں جیسے خیرات کرنا، غلام آزاد کرنا، ناطے والوں سے سلوک کرنا، کیا ان کا ثواب مجھے ملے گا؟ آپؐ نے فرمایا تُوجتنے نیک کام کرچکا ہے، ان کو قائم رکھ کر مسلمان ہوا۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الزکوۃ ،حدیث نمبر:1353)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے بعض صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے رسول اکرم ﷺ سے عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ کیا ہم سے ان کاموں کا مواخذہ ہوگا جو دور جاہلیت میں ہم نے کئے ہیں؟ آپؐ نے فرمایاجس نے اسلام لانے کے بعد نیک عمل کئے اس سے جاہلیت کے کاموں کا مواخذہ نہ ہوگا اور جو اسلام لانے کے بعد بداعمالیوں میں مشغول رہا اس سے (جاہلیت کے کاموں کا) مواخذہ ہوگا۔
(مسلم ، کتاب الایمان) 4 |