حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ شعبان سے زیادہ کسی مہینے میں روزے نہ رکھتے۔ آپؐ پورے شعبا ن روزے رکھتے اور فرماتے اتنا ہی نیک عمل کرو جتنے کی تم کو طاقت ہے کیونکہ اللہ تو ثواب دینے سے تھکے گا نہیں تم ہی تھک جاؤ گے۔ اور آنحضرت ﷺ کو وہ نماز بہت پسند تھی جو ہمیشہ پڑھی جائے اگرچہ تھوڑی ہی ہو اور آپؐ جب کوئی نفل نماز پڑھنا شروع کرتے تو ہمیشہ اس کو پڑھتے۔
(بخاری ،جلد اول کتاب الصوم، حدیث نمبر1848)حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مکہ سے مدینہ کی طرف آتے ہوئے سواری پر (نفل) نماز پڑھتے تھے جدھر بھی اس کا منہ ہوتا، ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اس موقع پر آیت مبارکہ نازل ہوئی۔ فأینَمَا تُوَلُّوْا فَثَمَّ وَجْہُ اللّٰہ ۔ ترجمہ: تم جدھر منہ کرو ادھر ہی اللہ کا رخ ہے۔ (البقرہ ۲۰ آیت:۱۱۵)
(مسلم ، کتاب صلوۃ لمسافر وقصرہا )حضرت ابی ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی شخص صبح بیدار ہوتا ہے تو اس کے ہر جوڑ پر صدقہ واجب ہوتا ہے۔ پھر فرمایا سبحان اللہ کہنا صدقہ ہے الحمدللہ کہنا صدقہ ہے اور لا الہ الا اللہ کہنا بھی صدقہ ہے اور اچھی بات کا حکم دینا بھی صدقہ ہے اور بری بات سے روکنا بھی صدقہ ہے اور چاشت کی دو رکعتیں نماز پڑھ لینا سب سے کفایت کرجاتا ہے۔
(مسلم ، کتاب صلوۃ المسافر وقصرہا )حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ فجر کی دو رکعتیں سنت پڑھنا دنیا کی تمام چیزوں سے بہتر ہے۔
(مسلم ، کتاب صلوۃ المسافر وقصرہا )حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جس نے رات اور دن میں 12رکعات سنتیں پڑھیں اس کے لئے جنت میں ایک گھر بنایا جائے گا۔
(سنن ابی داوُد جلد اول کتاب الصلوۃ1250)(مسلم ،کتاب صلوۃ المسافر وقصرہا)حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ کوئی شخص مسجد میں نماز پڑھے تو نماز کا کچھ حصہ (سنتیں یا نوافل) اپنے گھر کے لئے بھی رکھے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ اس کی نماز سے اس کے گھر میں بہتری (برکت) دے گا۔
(مسلم ،کتاب صلوۃ المسافر وقصرہا)حضرت عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا ہر اذان اور تکبیر کے درمیان نماز ہے۔ آپ ﷺ نے یہ کلمات 3 مرتبہ دہرائے چوتھی بار فرمایا جس کا دل چاہے۔
(مسلم ،باب الاوقات التی نہی عن الصلوۃ فیہا)حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے اس قدر (نفل) نمازیں پڑھیں کہ آپؐ کے قدم مبارک سوج گئے۔ آپؐ سے کہا گیا آپؐ اس قدر مشقت کیوں اٹھارہے ہیں حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپؐ کے اگلے اور پچھلے گناہوں کی مغفرت فرمادی ہے آپؐ نے فرمایا کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟
(مسلم ،کتاب صفۃ والقیامۃ والجنۃ والنار )حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کوئی شخص مسجد میں آئے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعتیں ادا کرے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الصلوۃ 467)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا۔ کیا تم نفل نماز پڑھنے کے لئے آگے پیچھے یا دائیں بائیں نہیں ہوسکتے۔
(سنن ابی داوُد، جلد اول کتاب الصلوۃ1006)« Previous 1234 Next » 39 |