حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ دنوں میں ہم کونصیحت کرنے کے لئے وقت اور موقع کی رعایت فرماتے ، آپؐ اس کو برا سمجھتے کہ ہم اکتا جائیں ۔
(بخاری، جلد اوّل، کتاب العلم، حدیث نمبر 68 )حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا (لوگوں پر) آسانی کرو سختی نہ کرو اور خوشی کی بات سناؤ نفرت نہ دِلاؤ۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب العلم حدیث نمبر 69 )حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کو جس کی بھلائی منظور ہوتی ہے اس کو دین کی سمجھ عنایت فرماتا ہے۔ اور میں تو بانٹنے والا ہوں دینے والا اللہ ہے اور یہ (اسلام کی) جماعت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی دشمنوں سے اس کو کچھ نقصان نہ پہنچے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے (قیامت)۔
(بخاری ، جلد اوّ، کتاب العلم،حدیث نمبر 71)حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اللہ نے جو ہدایت اور علم کی باتیں مجھ کو دے کر بھیجیں، ان کی مثال زورکے مہینہ کی سی ہے جو زمین پر برسا۔ اور بعض زمین عمدہ تھی جس نے چاہا پانی چوس لیا اس نے گھاس اور سبزی خوب اگائی اور بعض سخت تھی اِس نے پانی تھام لیااللہ نے لوگوں کو اس سے فائدہ دیا پیا اور جانوروں کو پلایا، اور کھیتی میں دیا۔اور بعض ایسی زمین پر یہ پانی مینہ برسا جو صاف چٹیل تھی نہ تو پانی کو اس نے تھاما اور نہ اس نے گھاس اُگائی (پانی اس پر سے بہہ کر نکل گیا ) ۔ یہی اس شخص کی مثال ہے جس نے خدا کے دین میں سمجھ پیدا کی اور اللہ نے جو مجھ کو دے کر بھیجا اس سے اس کو فائدہ ہوا ۔اس نے جو سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔اور اس شخص کی جس نے اس پر سر ہی نہیں اٹھایا اور اللہ کی ہدایت جو میں دے کر بھیجا گیا کہ نہ مانی۔
(بخاری، جلد اوّل، کتاب العلم حدیث نمبر 79 )حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ! اللہ (دین کا) علم بندوں سے چھین کر نہیں اُٹھائے گا، بلکہ عالموں کو اٹھا کر علم کو اُٹھائے گا، جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تولوگ جاہلوں کو سردار (پیشوا ) بنا لیں گے ، ان سے مسئلے پوچھیں گے وہ بے علم فتوے دیں گے، آپ بھی گمراہ ہوں گے (دوسروں کو بھی ) گمراہ کریں گے۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب العلم حدیث نمبر 100 )حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے اور میں نے رسول اکرم ﷺ سے سنا کہ میں صرف تقسیم کرنے والا ہوں جس کو میں نے خوشی سے دیا اس کو برکت ہوگی اور جس کو میں نے اس کے مانگنے یا اس کی حرص کی وجہ سے دیا تو اس شخص کی طرح ہے جو کھاتا ہے سیر نہیں ہوتا ۔
(مسلم ، کتاب الزکوٰۃ)حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب انسان فوت ہو جاتا ہے تواس کے اعمال کا ثواب منقطع ہو جاتاہے لیکن تین اعمال کا ثواب جاری رہتا ہے۔ (i) صدقہ جاریہ (ii) علم نافع (iii) نیک اولاد جو اس کے لئے دُعا کرتی ہے۔
(مسلم ، کِتَاب الْوَاصِیّۃِ)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص حصول علم کے لئے نکلتا ہے اس وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کردیتا ہے اور جس کے بُرے (اعمال) نے اسے پیچھے کردیا تو اس کا نسب اسے آگے نہیں پہنچا سکے گا ( یعنی اللہ کے ہاں حسب و نسب کی کچھ اہمیت نہیں اور عالی نسب ہونا کامیابی کی ضمانت نہیں)۔
(سنن ابی داوُد، کتاب علم، جلد سوئم حدیث نمبر 3643 )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس آدمی نے علم نہ ہونے کے با وجود فتویٰ دیا تو اس کا گناہ فتویٰ دینے و الے پر ہے اور جس آدمی نے اپنے بھائی کو ایسی بات کا مشورہ دیا جس کے بارے میں وہ جا نتا ہے کہ بھلائی اس کے بر عکس ہے تو اس نے (مشورہ طلب کرنے والے سے) خیا نت کی۔
( ابو داوُد، باب کتا ب العلم50)حضرت ابی امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس دو لوگوں کا تذکرہ کیا گیا ۔ ان میں ایک عابد اور دوسرا عالم تھا اس پر آپؐ نے فرمایا !عالم کی عابدپر اس طرح فضیلت ہے جس طرح تم میں سے ادنیٰ درجہ کے انسان پر میری فضیلت ہے۔ پھر رسول اکرم ﷺ نے فرمایا بلا شبہ اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتے آسمانوں اور زمین میں رہنے والے حتیٰ کہ چیونٹی اپنے بل میں اور مچھلیاں بھی سمندر میں اس آدمی کے لئے دعائیں کرتی ہیں جو لوگوں کو بھلائی کی تعلیم دیتا ہے۔
(ترمذی ، باب العلم ، حدیث نمبر (38)« Previous 1234 Next » 34 |