حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا سات آدمیوں کو اللہ تعالیٰ اپنے سائے میں رکھے گا جس دن اس کے سایہ کے سوا کہیں سایہ نہ ملے گا، ایک تو انصاف کرنے والا حاکم ۔دوسرے وہ جوان جو جوانی کی امنگ سے خدا کی عبادت میں رہا ۔تیسرے وہ جس کا دل مسجد میں لگا رہے۔ چوتھے وہ آدمی جنہوں نے اللہ کے لئے دوستی رکھی زندگی بھر دوست رہے اور مرتے دم تک دوست رہے۔ پانچویں وہ مرد جس کو ایک مرتبہ والی خوبصورت عورت نے (برائی کے لئے) بلایا، اس نے کہا میں اللہ سے ڈرتا ہوں ۔چھٹے وہ مرد جس نے اللہ کی راہ میں ایسا چھپا کر صدقہ دیا کہ داہنے ہاتھ سے دیا اور باہنے ہاتھ تک کو اس کی خبر نہ ہوئی ۔ساتویں وہ مرد جس نے اکیلے میں اللہ کو یاد کیا اور اس کی آنکھیں بہہ نکلیں (رودیا)۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الاذان حدیث نمبر:626)حضرت زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔ آپ ﷺ نے یہ حکم دیا جو شخص محصن نہ ہو اور وہ زنا کرے اس کو سو کوڑے مارو اور ایک سال کے لئے جلا وطن کرو۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الشہادات حدیث نمبر:2474)حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ایک شخص نے عرض کیا۔ اے اللہ کے رسول ﷺ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑا گناہ کون سا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا تم کسی کو اللہ تعالیٰ کا شریک بناؤ حالانکہ اس نے تمہیں پیدا فرمایا ہے ۔اس شخص نے عرض کیا اس کے بعد؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ تم اپنی اولاد کو قتل کرو اس لئے کہ وہ تمہارے ساتھ کھانا کھائے گی۔ اس شخص نے عرض کیا اس کے بعد؟ آپ ﷺ نے فرمایا تم اپنے ہمسایہ کی عورت سے زنا کرو۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اسی کے مطابق یہ آیت مبارکہ نازل فرمائی۔
ترجمہ۔ (رحمن کے بندے) وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ کے سوا کسی اور کی عبادت نہیں کرتے اور نہ ہی ناحق قتل کرتے ہیں اور نہ ہی بدکاری کرتے ہیں اور جو لوگ یہ کام کریں گے وہ اپنی سزا پالیں گے۔ (الفرقان۲۵: آیت۶۸)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تین قسم کے آدمیوں سے بات نہیں کرے گا اور نہ ہی ان کو گناہوں سے پاک کرے گا نہ ہی ان کی طرف نظر رحمت سے دیکھے گا اور ان کو درد ناک عذاب ہوگا۔ ۱۔بوڑھا (ہونے کے باوجود) زنا کرنے والا۔ْ ۲۔جھوٹ بولنے والا بادشاہ۔ ۳۔تکبر کرنے والا فقیر۔
(مسلم، کتاب الایمان )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا ابن آدم پر جو اس کے زنا کا حصہ لکھا ہوا ہے وہ اس کو ملے گا پس آنکھوں کا زنا (غیر محرم عورتوں کو) دیکھنا ہے اور کانوں کا زنا (فحش) بات سننا ہے اور زبان کا زنا غیر مناسب بات کرنا ہے اور ہاتھوں کا زنا غیر محرم کو پکڑنا ہے اور پیروں کا زنا غیر محرم کے لئے چلنا ہے۔ دل زنا کی خواہش کرتا ہے اور شرمگاہ اس کی تصدیق کرتی ہے۔
(مسلم ،کتاب القدر )حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کسی مسلمان کا خون حلال نہیں جو گواہی دیتا ہو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور بے شک محمد اللہ کے رسول ہیں مگر تین میں سے کسی ایک وجہ سے : ۱۔جس شخص نے شادی کے بعد زنا کیا تو اسے رجم (سنگسار) کیا جائے گا۔ ۲۔وہ شخص جو اللہ اور اس کے رسول سے لڑائی کرنے نکلے تو اسے قتل کیا جائے یا سولی چڑھایا دیا جائے گا یا جلاوطن کیا جائے گا۔ ۳۔یا کوئی شخص کسی کو قتل کردے تو اسے اس کے بدلے میں قتل کیا جائے گا۔
(سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الحدود :4353)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب آدمی زنا کرتا ہے تو وہ اس وقت مومن نہیں ہوتا جب چور چوری کرتا ہے تووہ اس وقت مومن نہیں ہوتا اور جب شراب پیتا ہے تو وہ اس وقت بھی مومن نہیں ہوتا اور توبہ تو بعد میں پیش ہوتی ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب السنۃ :4689)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب آدمی زنا کرتا ہے تو ایمان اس سے نکل اس کے اوپر سائے کی طرح ہوجاتا ہے تو جب وہ (اس فعل بد سے) فارغ ہوجاتا ہے تو ایمان اس کی طرف لوٹ آتا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد سوئم کتاب السنۃ :4690)حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے صغیرہ گناہ کے مشابہ اس سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں دیکھی جیسا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی ﷺ سے بیان کیا کہ اللہ تعالیٰ نے ابن آدم کے حصہ میں جس قدر زنا (یا مقدمات زنا) لکھ دیا ہے وہ اسے ضرور پائے گا۔ پس آنکھوں کا زنا (شہوت کی نیت سے) دیکھنا ہے ،زبان کا زنا بولنا ہے۔ نفس میں خواہشات جنم لیتی ہیں اور شرم گاہ ان (خواہشات) کی تکمیل کرتی ہے یا انہیں ناکام بنادیتی ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب النکاح :2152)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا ہر ابن آدم کے لئے زنا کا ایک حصہ مقرر ہے یہ قصہ بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا: دونوں ہاتھ زنا کرتے ہیں ان کا زنا پکڑنا ہے، دونوں پاؤں زنا کرتے ہیں ان کا زنا (موضع زنا کی طرف) چلنا ہے، منہ بھی زنا کرتا ہے اور اس کا زنا بوسہ لینا ہے۔
(سنن ابی داوُد، جلد دوم کتاب النکاح :2153)« Previous 12 Next » 15 |