حساب و کتاب

  • حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا ۔جو مومن دنیا میں کوئی بھی نیکی کرے گا اللہ تعالیٰ اس پر ظلم نہیں کرے گا اس کو دنیا میں بھی اورآخرت میں بھی جزا دی جائے گی، رہا کافر تو اس نے دنیا میں جو نیکیاں کی ہیں ان کا اجر اسکو دنیا میں دے دیا جائے گا اور جب وہ آخرت میں پہنچے گا تو اس کو جزا دینے کے لئے کوئی نیکی نہیں ہوگی۔

    (مسلم ، کتاب صفۃ القیامہ والجنۃ والنار)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا ۔جب کسی مومن کی روح نکلتی ہے تو 2فرشتے اسے لے کر اوپر چڑھتے ہیں تو آسمان والے کہتے ہیں یہ پاکیزہ روح زمین کی طرف سے آئی ہے اللہ تعالیٰ تم پر اور اس جسم پر جسے روح آباد رکھتی تھی رحمت نازل فرمائے پھر اس روح کو اللہ عزوجل کی طرف لے جایا جاتا ہے پھر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں۔ تم اسے آخری وقت کے لئے لے جاؤ ۔آپؐ نے مزید فرمایا کافر کی روح جب نکلتی ہے تو آسمان والے کہتے ہیں کہ خبیث روح زمین کی طرف سے آئی ہے پھر اسے کہا جاتا ہے تم اسے آخری وقت کے لئے سجن(جیل خانہ) کی طرف لے جاؤ، پھر یہ بیان کرتے ہوئے رسول کریم ﷺ نے اپنی چادر اپنی ناک مبارک پر رکھ لی تھی۔ (کافر کی روح کی بدبو ظاہر کرنے کے لئے آپؐ نے اس طرح کیا)

    (مسلم ، باب جہنم )
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا ۔جس سے قیامت کے دن حساب لیا گیا وہ عذاب میں مبتلا ہوگیا۔ میں نے عرض کیا۔ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا جس شخص کو اس کا نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا گیا تو جلد ہی اس سے آسان حساب لیا جائے گا (سورۃ انشقاق ۸۴، آیت۸۔۷) آپؐ نے فرمایا اس آیت میں جس حساب کا ذکر ہے وہ تو معمولی پوچھ گچھ ہے اور جس سے قیامت کے دن حقیقی حساب لیا جائے گا، اسے عذاب دیا جائے گا۔

    (مسلم ، باب جہنم )
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا۔میرے کچھ غلام ہیں جو جھوٹ بولتے ہیں، مال میں خیانت کرتے ہیں، میری نافرمانی کرتے ہیں اور میں انہیں اس کے بدلہ میں برا بھلا کہتا ہوں اور مارتا ہوں۔ کیا قیامت کے دن ان سب کا مجھ سے قصاص (بدلہ) لیا جائے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔جی ہاں اس پر وہ شخص رونے لگا تو آپ ﷺ نے فرمایا۔کیا تم کو اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان معلوم نہیں؟ (ترجمہ) ہم قیامت کے دن انصاف کا ترازو رکھیں گے اور کسی آدمی پر ظلم نہیں ہوگا، رائی کے برابر بھی عمل ہمارے سامنے لے کر آئیں گے اور ہم ٹھیک ٹھیک حساب لینے والے ہیں۔ ( الانبیاء۲۱ آیت۴۷)یہ سن کر اس صحابیؓ نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ آپ گواہ رہیئے آخرت میں سزا سے بچنے کے لئے میں نے تمام غلاموں کو آزاد کردیا ہے۔

    (ترمذی)
 

4