روزِقیامت اور علامات قیامت

  • ۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے لوگوں کے سامنے دجال کا ذکر کیا اور فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کانا نہیں ہے سنو دجال کی دائیں آنکھ کانی ہوگی یعنی اس کی آنکھ پھولے ہوئے انگو رکی طرح ہوگی۔

    (مسلم ، کتاب الفتن واشراط الساعۃ)
  • حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا: دجال کی بائیں آنکھ کانی ہوگی اور بال گھنے ہوں گے اس کے ساتھ جنت اور دوزخ ہوگی۔ اس کی دوزخ (حقیقت میں اللہ تعالیٰ کی) جنت ہوگی اور اس کی جنت (حقیقت میں اللہ تعالیٰ کی) دوزخ ہوگی۔

    (مسلم ،کتاب الفتن واشراط الساعۃ)
  • حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا: مکہ اور مدینہ کے علاوہ ہر شہر میں دجال جائے گا اور اس کے ہر راستے پر فرشتے پہرہ دے رہے ہوں گے ۔پھر وہ دلدلی زمین میں اترے گا اور مدینہ 3 مرتبہ لرزے گا اور اس سے ہر کافر اور منافق نکل کر دجال کے پاس چلا جائے گا۔

    (مسلم ،کتاب الفتن واشراط الساعۃ)
  • حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ﷺ نے فرمایا: میری یہ امت، امت مرحومہ (ایسی امت جس پر خصوصی رحمت ہو) ہے اس پر آخرت کا عذاب نہیں ہوگا اس کا عذاب دنیا میں فتنے زلزلے اور قتل ہیں۔

    (سنن ابی داوُ د، کتاب الفتن والملاحم ،جلد سوئم 4278)
  • حضرت ابوبکرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: عنقریب ایک ایسا فتنہ ہوگا جب لیٹا ہوا شخص بیٹھے ہوئے سے بہتر ہوگا، بیٹھا ہوا کھڑے ہوئے سے بہتر ہوگا، کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا وہ(حضرت ابوبکرؓ) عرض کرتے ہیں اے اللہ کے رسول! آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا جس کے پاس اونٹ ہو تو وہ اپنے اونٹ سے جاملے، جس کے پاس بکری ہو وہ اپنی بکری سے جاملے اور جس کے پاس زمین ہو وہ اپنی زمین سے جاملے، انہوں (ابوبکرہؓ) نے عرض کی کہ جس کے پاس ان میں سے کوئی چیز بھی نہ ہو (وہ کیا کرے؟) آپؐ نے فرمایا وہ اپنی تلوار کا قصد کرے اور اس کی دھار کو پتھریلی زمین پر دے مارے، پھر جس قدر استطاعت ہو بھاگ کر اس فتنہ سے بچ جائے۔

    (سنن ابی داوُ د ،جلد سوئم ،کتاب الفتن والملاحم 4256)
  • حضرت ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت سے پہلے ایسے ایسے فتنے ہوں گے جیسے سیاہ (تاریک) رات کے حصے۔ اس وقت آدمی صبح کے وقت مومن ہوگا اور شام کے وقت کافر ہوگا اور اگر شام کو مومن ہوگا تو صبح کو کافر ہوگا ۔ایسے وقت میں جو بیٹھا ہے وہ کھڑے ہوئے شخص سے بہتر ہوگا اور جو چل رہا ہے وہ دوڑنے والے سے بہتر ہوگا۔ پس تم اپنی کمانیں توڑ دینا اور کمان کی تانت کاٹ دینا اور اپنی تلواریں پتھروں پر مار دینا (تاکہ یہ چیزیں کسی فتنہ میں استعمال نہ ہوسکیں) پس اگر کسی شخص کو تمہارے پاس بھیجا جائے تو پھر ابن آدم کے اچھے بیٹے کی طرح ہونا (یعنی ہاتھ نہ اٹھانا)

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم ،کتاب الفتن والملاحم 4259)
  • حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: تمہارے سامنے (آگے) اس قدر فتنے ہیں جسے تاریک رات کے حصے اس وقت آدمی صبح کے وقت مومن ہوگا اور شام کو کافر اور شام کو مومن ہوگا تو صبح کو کافر۔ اس وقت بیٹھنے والا کھڑے سے بہتر ہوگا اور کھڑا ہوا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا دوڑنے والے سے بہتر ہوگا۔صحابہ نے کہا تو آپؐ ہمیں کیا حکم فرماتے ہیں۔ آپؐ نے فرمایا اپنے گھر کے ہوکر رہ جاؤ۔

    (سنن ابی داوُ د ،جلد سوئم ،کتاب الفتن والملاحم 4262)
  • حضرت مقداد بن اسود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں اللہ کی قسم اٹھا کر کہتا ہوں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ وہ شخص سعادت مند ہے جو فتنوں سے بچالیا گیا ،وہ شخص باسعادت ہے جو فتنوں سے بچالیا گیا اور وہ شخص بانصیب ہے جو فتنوں سے بچالیا گیا اور جو شخص مبتلا کیا گیا (آزمایا گیا) اس نے صبر کیا تو وہ بہت اچھا ہے۔

    (سنن ابی داوُ د، جلد سوئم ،کتاب الفتن والملاحم 4263)
  • حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اگر زمانے میں ایک دن بھی باقی ہوگا تو اللہ تعالیٰ میرے اہل بیت سے ایک آدمی کو مبعوث (کھڑا) کرے گا وہ اسے عدل سے ویسے ہی بھر دے گا جیسے وہ ظلم سے بھرپور تھی۔

    (سنن ابی داوُ د ،جلد سوئم ،کتاب المہدی 4283)
  • حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: مہدی میری نسل سے ہوں گا ۔وہ کشادہ پیشانی اور بلند ناک والے ہونگے وہ زمین کو عدل و انصاف سے ایسے بھردیں گے جیسے وہ جورو ظلم سے بھری ہوئی تھی اور وہ سات برس حکومت کریں گے۔

    (سنن ابی داوُ د، جلد سوئم ،کتاب المہدی 4285)
« Previous 12345 Next » 

43