روزِقیامت اور علامات قیامت

  • حضرت ربعی بن حراش بیان کرتے ہیں کہ حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ ا ور ابو مسعود رضی اللہ عنہ دونوں اکٹھے ہوئے تو حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: دجال کے ساتھ جو کچھ ہوگا اسے میں اس (دجال) سے جانتا ہوں اس کے ساتھ پانی کا سمندر اور آگ کی نہر ہوگی جیسے تم آگ سمجھتے ہوگے وہ پانی ہوگا اور جسے تم پانی تصور کرو گے حقیقت میں وہ آگ ہوگی پس تم میں سے جس نے اسے پایا اور اس نے پانی کا ارادہ کیا تو جیسے تو وہ آگ سمجھتا ہوگا اس سے پئے گا کیونکہ اسے پانی پائے گا (حقیقت میں وہ آگ نہیں پانی ہوگا) ابو مسعودؓ البدری بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح بیان کرتے ہوئے سنا۔

    (سنن ابی داوُ د، جلد سوئم، کتاب الملاحم 4315)
  • حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو شخص دجال کے متعلق سنے تو اس سے دور رہے، پس اللہ کی قسم ایک آدمی اس دجال کے پاس آئے گا اور وہ شخص سمجھے گا کہ وہ مومن ہے، پس وہ اس دجال کی اتباع کرے گا ان شبہات کی بناپر جو اس کے ساتھ بھیجے گئے یا البتہ اس چیز سے جو وہ بعض شبہات پھیلائے گا۔

    (سنن ابی داوُ د ،جلد سوئم، کتاب الملاحم 4319)
  • حضرت ابو ذر اور حضرت ابودرداء رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں ساری امتوں میں سے اپنی امت کو قیامت کے دن پہچان لوں گا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا۔ یارسول اللہ! آپ اپنی امت کو کیسے پہچانیں گے؟ آپ نے ارشاد فرمایا۔میں انہیں ان کے اعمال نامے دائیں ہاتھ میں دیئے جانے کی وجہ سے پہچانوں گا اور ان کے چہروں کے نور کی وجہ سے پہچان لوں گا جو سجدوں کی کثرت کی وجہ سے ان پر نمایاں ہوگا اور انہیں ان کے ایک (خاص) نور کی وجہ سے پہچانوں گا جو ان کے آگے آگے دوڑ رہا ہوگا۔

    (مسند احمد)
  • حضرت ابو درداء رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے روایت بیان کرتے ہیں کہ آپؐ نے فرمایا جس شخص نے سورہ الکہف کی ابتدائی دس آیات یاد کرلیں وہ دجال کے فتنہ سے بچالیا جائے گا۔

    (سنن ابی داوُ د ،کتاب الملاحم جلد سوئم :4323)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: میرے اور ان یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے درمیان کوئی نبی نہیں اور وہ یقیناًنازل ہونگے پس جب تم انہیں دیکھو تو انہیں پہچان لینا وہ درمیانے قد کے آدمی ہیں ان کا رنگ سرخ و سفید اور ہلکے زرد رنگ کے کپڑے پہنے ہونگے گویا کہ ان کے سر سے (پانی کے) قطرے ٹپک رہے ہونگے۔ اگرچہ اسے نمی نہیں پہنچی ہوگی وہ لوگوں سے اسلام پر قتال کریں گے۔ صلیب توڑیں گے خنزیر کو قتل کریں گے، جزیہ موقوف کردیں گے اور اللہ تعالیٰ ان کے زمانے میں اسلام کے سوا تمام ادیان و ملل ختم کردیں گے ۔وہ (عیسیٰ علیہ السلام) مسیح الدجال کو قتل کریں گے پس وہ زمین پر چالیس برس رہیں گے پھر وہ فوت ہوجائیں گے اور مسلمان ان کی نماز جنازہ پڑھیں گے۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سوئم کتاب الملاحم :4324)
  • حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے آگ کا ذکر کیا تو رونا شروع کردیا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا آپ کیوں روتی ہیں؟ انہوں نے کہا میں نے آگ کا ذکر کیا تو میں رو پڑی۔ کیا آپؐ روز قیامت اپنے اہل و عیال کو یاد رکھیں گے؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جہان تک تین مقامات کا تعلق ہے تو وہاں کوئی کسی کو یاد نہیں کرے گا۔ ۱۔میزان کے وقت کہ وہ جان لے کہ آیا اس کی میزان ہلکی پڑتی ہے یا بھاری۔ ۲۔کتاب (نامہ اعمال) کے وقت جب کہا جائے گا نامہ اعمال پڑھو حتی کہ وہ جان لے کہ اس کا نامہ اعمال کہاں واقع ہوتا ہے اس کی داہنی طرف سے یا بائیں طرف سے یا اس کے پشت کے پیچھے سے۔ ۳۔اور صراط (پل صراط) کے وقت جب اسے جہنم کے وسط میں رکھا جائے گا۔

    (سنن ابی داوُد ،جلد سؤم کتاب السنۃ :4755)
  • حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک کہ وقت تیزی سے نہ گزرنے لگ جائے سال مہینے کے برابر، مہینہ ہفتہ کے برابر اور ہفتہ دن کے برابر اور دن گھنٹہ کے برابر اور گھنٹہ آگ کے شعلے کی مانند ہوگا۔

    ( ترمذی)
  • حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں کیسے خوش اور چین سے رہ سکتا ہوں حالانکہ صور والے فرشتے نے صور کو منہ میں لے لیا ہے اور اس نے کان لگا رکھا ہے کہ کب اسکو صور کے پھونک دینے کا حکم ہو اور وہ پھونک دے۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس بات کو بھاری محسوس کیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:  حسبنا اللہ ونعم الوکیل علی اللہ توکلنا  کہتے رہا کرو( اللہ تعالیٰ ہمارے لئے کافی ہیں اور وہ بہترین کام بنانے والے ہیں اللہ تعالیٰ ہی پر ہم نے بھروسہ کیا )۔

    (ترمذی)
  • حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ قیامت کے دن لوگ تین قسموں میں اٹھائے جائیں گے: پیدل چلنے والے، سوار، منہ کے بل چلنے والے۔ عرض کیا گیا: یارسول اللہ! منہ کے بل کس طرح چل سکیں گے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔جس اللہ نے انہیں پاؤں کے بل چلایا ہے، وہ ان کو منہ کے بل چلانے پر بھی یقیناًقدرت رکھتے ہیں۔ اچھی طرح سمجھ لو! یہ لوگ اپنے منہ کے ذریعے ہی زمین کے ہر ٹیلے اور ہر کانٹے سے بچیں گے۔

    (ترمذی)
  • حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ (قیامت کے دن) تم میں سے ہر شخص سے اللہ تعالیٰ اس طرح کلام فرمائیں گے کہ درمیان میں کوئی ترجمان نہیں ہوگا (اس وقت بندہ بے بسی سے ادھر ادھر دیکھے گا) جب اپنی داہنی جانب دیکھے گا تو اپنے اعمال کے سوا اسے کچھ نظر نہ آئے گا، جب اپنی بائیں جانب دیکھے گا تو اپنے اعمال کے سوا اسے کچھ نظر نہ آئے گا اور جب اپنے سامنے دیکھے گا تو آگ کے علاوہ کچھ نظرنہ آئے گا۔ لہذا دوزخ کی آگ سے بچو اگرچہ خشک کھجور کے ٹکڑے (کو صدقہ کرنے) کے ذریعہ ہی سے ہو۔

    (بخاری)
« Previous 12345 Next » 

43