حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں اس شخص کے لئے جنت کے اطراف میں ایک گھر (دلانے) کی ذمہ داری لیتا ہوں جو حق پر ہونے کے باوجود بھی جھگڑا چھوڑ دے اور اس شخص کے لئے جنت کے درمیان میں ایک گھر (دلانے) کی ذمہ داری لیتا ہوں جومذاق میں بھی جھوٹ چھوڑ دے اور اس شخص کے لئے جنت کے بلند ترین درجہ میں ایک گھر (دلانے) کی ذمہ داری لیتا ہوں جو اپنے اخلاق اچھے بنالے۔
(ابوداوُ د)حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا (دوزخ کی) آگ سے بچو (صدقہ دے کر) گو کھجور کا ایک ٹکڑا ہی ہو۔
(بخاری ، جلد اول کتاب الزکوۃ حدیث نمبر1334 )حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس شخص نے کسی ہتھیار سے خودکشی کی تو وہ ہتھیار اس کے ہاتھ میں ہوگا اور وہ اس کو اپنے پیٹ میں داخل کرتا ہوا جہنم کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ رہے گا اور جو شخص زہر پی کر خودکشی کرے گا تو وہ اس زہر کو جہنم کی آگ میں ہمیشہ ہمیشہ چوستا رہے گا اور جو شخص پہاڑ سے گر کر خودکشی کرے گا وہ ہمیشہ ہمیشہ جہنم کی آگ میں اپنے آپ کو گراتا رہے گا۔
(مسلم ، کتاب الایمان)حضرت ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے جسے چاہے جنت میں داخل فرمائیں گے اور دوزخ والوں کو دوزخ میں داخل فرمائیں گے اور پھر اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ دیکھو جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی ایمان ہو اسے دوزخ سے نکال لو۔ چنانچہ وہ لوگ کوئلے کی طرح جلے ہوئے ہوں گے پھر انہیں نہر حیات میں ڈالا جائے گا وہ اس میں اس طرح اگیں گے جس طرح دانہ پانی کے پہاڑ والی مٹی سے زردی مائل ہوکر اگتا ہے۔
(مسلم ، کتاب الایمان )حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا۔ آدمی دوزخ سے نکال کر اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش کئے جائیں گے ان میں سے ایک آدمی دوزخ کی طرف دیکھ کر کہے گا اے میرے رب جب آپ نے مجھے دوزخ سے نکال ہی لیا ہے تو اب اس میں دوبارہ نہ لوٹانا تو اللہ تعالیٰ اسے دوزخ سے (ہمیشہ کے لئے) نجات عطافرمائیں گے۔
(مسلم ، کتاب الایمان )حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ۔قیامت کے دن جہنم کی 70 ہزار لگامیں ہوگی ہر لگام کو 70ہزار فرشتے پکڑ کرکھینچ رہے ہوں گے۔
(مسلم، باب الجہنم )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔ تمہاری یہ آگ جس کو انسان روشن کرتے ہیں جہنم کی گرمی سے 70 درجے کم ہے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا اے اللہ کے رسول، یہ آگ ہی جلانے کے لئے کافی تھی آپؐ نے فرمایا وہ اس سے 70 درجہ زیادہ ہے ہر درجہ میں یہاں کی آگ کے برابر گرمی ہے۔
(مسلم، باب جہنم )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہم رسول کریم ﷺ کے ساتھ تھے آپؐ نے ایک گڑگڑاہٹ کی آواز سنی، آپؐ نے فرمایا ۔تمہیں معلوم ہے یہ کیسی آواز ہے؟ ہم نے کہا اللہ تعالیٰ اور اسکے رسولؐ کو خوب علم ہے آپ ﷺ نے فرمایا یہ ایک پتھر ہے جس کو 70 سال پہلے جہنم میں پھینکا گیا تھا یہ اب تک اس میں گر رہا تھا اور اب اس کی گہرائی میں پہنچا ہے۔
(مسلم ، باب جہنم )حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا۔لوگ دوزخ پر سے گزریں گے پھر اپنے اچھے اعمال کے ساتھ اس سے نجات پائیں گے۔ ان میں سے اول (اور افضل) وہ ہونگے جو بجلی کی چمک کی طرح گزر جائیں گے پھر (وہ لوگ ہونگے) جو ہوا کے جھونکے کی طرح گزر جائیں گے، پھر (وہ لوگ ہونگے) جو تیز رفتار گھوڑے کی مانند گزریں گے، پھر (وہ لوگ ہونگے) جو سواری پر سوار کی مانند گزریں گے، پھر (وہ لوگ ہونگے) جو آدمی کے دوڑنے کی طرح گزریں گے اور پھر (آخر میں وہ لوگ ہونگے) جو پیدل چلنے والوں کی طرح گزریں گے۔
(ترمذی)حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے اس آیت کی تلاوت فرمائی ۔تم اللہ تعالیٰ (کے عذاب) سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تم پر جب موت آئے تو تم مسلمان ہی مرنا(آل عمران۳: آیت نمبر۱۰۲) تو رسول کریم ﷺ نے فرمایا۔اگر (جہنم کے) تھوہر (درخت کے پانی) کا ایک قطرہ بھی دنیا میں گر پڑے تو تمام زمین والوں کی معیشت (زندگی) خراب ہوجائے تو پھر اس آدمی کا کیا حال ہوگا جس کی خوراک ہی تھوہر ہوگی۔
(ترمذی)« Previous 12345 Next » 41 |