جنت و دوزخ

  • حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔رسول کریم ﷺ نے فرمایا ۔جنتی جنت میں کھائیں گے ، پئیں گے وہ اس میں نہ رفع حاجت کریں گے اور نہ ناک صاف کریں گے ، نہ پیشاب کریں گے ، ان کا کھانا ڈکار کی شکل میں تحلیل ہو جائیگا وہ مشک کی طرح خوشبو دار ہو گا ۔ان کو تسبیح اور حمد کا الہام اس طرح کیا جائے گا جس طرح سانس آتا جاتا ہے۔

    (مسلم ، کِتَابُ صفۃ القیامۃ والجنۃ وَالنَّار)
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: جو شخص جنت میں داخل ہوگا اسے ایسی نعمتیں دی جائیں گی کہ پھر اسے کوئی تکلیف نہیں ہو گی نہ اس کے کپڑے پرانے ہوں گے، نہ اس کی جوانی ختم ہوگی۔

    (مسلم ، کِتَابُ صفۃ القیامۃ والجنۃ وَالنَّار)
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: ایک اعلان کرنے والا اعلان کرے گا، اے اہل جنت تمہارے لئے یہ مقرر ہو گیا کہ تم ہمیشہ تندرست رہو گے اور کبھی بھی بیمار نہیں ہوگے۔ تم زندہ رہ گے اور کبھی نہیں مروگے اور تم ہمیشہ جوان رہو گے اور کبھی بوڑھے نہیں ہوگے اور تم ہمیشہ نعمتوں میں رہو گے اور تم پر کبھی بھی کوئی تکلیف نہیں آئے گی۔ اور اس کی تائید اللہ عزوجل نے اس قول میں فرمائی ہے : ترجمہ: اور ان کو یہ بات بتا دی جائے گی یہ وہ جنت ہے جس کے تم اپنے اعمال کی وجہ سے وارث بنائے گئے ہو(الاعراف۷: آیت43)

    (مسلم ، کِتَابُ صفۃ القیامۃ والجنۃ وَالنَّار)
  • حضرت عبداللہ بن قیس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا موتیوں کا ایک خیمہ ہے جس کی لمبائی 60 میل ہے اس کے ہر کونے میں مومن کی بیویاں ہوں گی جن کو دوسرے کونے والی نہیں دیکھ سکیں گے۔

    (مسلم ، کِتَابُ صفۃ القیامۃ والجنۃ وَالنَّار )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جنت میں کچھ ایسی قومیں داخل ہوں گی جن کے دل (نرم مزاجی اور توکل علی اللہ میں ) پرندوں کی طرح ہو ں گے۔

    (مسلم ، کِتَابُ صفۃ القیامۃ والجنۃ وَالنَّار)
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جنت اور دوزخ میں بحث ہوئی، دوزخ نے کہا مجھے ظالموں اور تکبر کرنے والوں کی وجہ سے ترجیح حاصل ہے۔ جنت نے کہا مجھے اس لئے ترجیح حاصل ہے کہ مجھ میں صرف کمزور، لاچار اور عاجز لوگ داخل ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ جنت سے فرمائیں گے تم تو صرف میری رحمت ہو ، میں اپنے بندوں میں سے جس پر چاہوں گا تمہارے ذریعہ رحمت کروں گا۔ اور دوزخ سے فرمائیں گے میں اپنے بندوں میں سے جس کو چاہوں گا تمہارے ذریعہ عذاب دوں گا اور تم میں سے ہر ایک کو بھرناہے۔ لیکن دوزخ نہیں بھرے گی حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ اس پر اپنا پاؤں رکھ دیں گے پھر وہ کہے گی بس ، بس، بس۔ اس وقت وہ سکڑ جائے گی اور بھر جائے گی۔ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق میں سے کسی پر ظلم نہیں کریں گے اور رہی جنت تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے ایک اور مخلوق پیدا فرماکر اسے بھی بھردیں گے۔

    (مسلم، باب جہنم )
  • حضرت حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں جنت والوں کی خبر نہ دوں؟ (جنتی کون ہیں؟) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا جی ہاں فرماےئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا۔ہر کمزور آدمی جسے کمزور سمجھا جاتا ہے اگر وہ اللہ تعالیٰ پر قسم کھالے تو اللہ تعالیٰ اس کی قسم پوری فرما دیں گے۔ پھر آپؐ نے فرمایا کیا میں تمہیں دوزخ والوں کی خبر نہ دو؟ (دوزخی کون ہیں؟) صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا جی ہاں ضرور فرماےئے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ۔ہر جاہل سخت مزاج (غصہ والا) تکبر کرنے والا دوزخی ہے۔

    (مسلم ، باب جہنم )
  • حضرت عیاض رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے فرمایا 3 قسم کے لوگ جنتی ہیں
    (i) انصاف کرنے والا حکمران جسے نیکی کی ہدایت کی دی گئی ہو اور صدقہ کرنے والا ہو۔
    (ii) وہ شخص جو اپنے تمام دوستوں اور رشتہ داروں اور تمام مسلمانوں کے لئے رحم دل ہو۔
    (iii) وہ شخص جو مسکین اور پاک دامن ہو اور گھر کے افراد زیادہ ہونے کے باوجود مانگنے سے گریزکرتا ہو ۔
    اور پانچ قسم کے لوگ دوزخی ہیں۔
    (i) وہ غلام جو اپنے گھر والوں سے کوئی محبت نہ کرے۔
    (ii) خیانت کرنے والا جسکی لالچ چھپی نہ ہوئی ہو۔ جو معمولی سی چیز میں بھی خیانت کرلے۔
    (iii) دھوکہ باز جوہر صبح و شام تمہارے ساتھ تمہارے گھر والوں اور تمہاری دولت کے ساتھ دھوکہ کرے۔
    (iv) کنجوسی کرنے والا (جو مالدار ہونے کے باوجود اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرے) ۔
    (v) جھوٹ بولنے والا، بری خصلت اور بری بات کرنے والا۔

    (مسلم، باب جہنم )
  • حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ نے جنت کو پیدا کیا تو جبرائیل ں سے کہا جاؤ اور اسے دیکھو، پس وہ گئے اسے دیکھا ، پھر واپس آئے تو کہا اے میرے پروردگارتیری عزت کی قسم! کوئی شخص ایسا نہیں جو اس بار ے میں سُنے اور پھر اس میں داخل نہ ہو۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ناگوار اور نا پسندیدہ چیزوں سے اس کی باڑ لگا دی پھر فرمایا اے جبرائیل ؑ (اب) جاؤ اور اسے دیکھو پس وہ گئے اور اسے دیکھا اور پھر واپس آئے تو عرض کی ، اے میرے پروردگار! آپ کی عزت کی قسم مجھے اندیشہ ہے کہ اس میں کوئی بھی داخل نہیں ہو گا۔ پس جب اللہ نے آگ (جہنم) کو پیدا کیا تو فرمایا: اے جبرائیل! جاؤ اور اسے دیکھو پس وہ گئے اور اسے دیکھا پھر واپس آئے تو عرض کی! اے میرے پروردگار تیری عزت کی قسم کوئی ایسا نہیں جو اس کہ مصائب کے بارے میں سنے اور پھر وہ اس میں داخل ہو جائے ۔ پس اللہ تعالیٰ نے اس کے گرد شہوات کی باڑ لگا دی ، پھر فرمایا : اے جبرائیل ؑ اب جاؤ اور اسے دیکھو ، پس وہ گئے اور اسے دیکھا تو پھر واپس آکر عرض کی! اے میرے رب تیری عزت و جلالت کی قسم!مجھے تو اندیشہ ہے کہ کوئی ایک بھی اس میں داخل ہونے سے نہیں بچے گا۔

    (سنن ابی داوُد ، جلد سوئم، کتاب السنہ 4744 )
  • حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جب کوئی میت مرتی ہے تو اس کو رہنے کی جگہ دکھائی جاتی ہے اگر وہ جنت والوں میں سے ہو تو جنت کی جگہ دیکھ لیتا ہے۔ اور اگر وہ دوزخ والوں میں سے ہو تو دوزخ کی جگہ دیکھ لیتا ہے پھر اس سے کہتے ہیں یہ تیری جگہ ہے جب اللہ تجھ کو قیامت کے دن اُٹھائے گا ۔

    (جامع ترمذی، جلد اوّل، باب الجنائز 1072 )
« Previous 12345 Next » 

41