ایک روایت میں یہ ہے کہ اس وقت (اس دعا کے پڑھنے کے بعد) اس سے کہا جاتا ہے تمہیں پوری رہنمائی مل گئی، تمہارے کام بنادیئے گئے اور تمہاری حفاظت کی گئی۔ چنانچہ شیاطین اس سے دور ہوجاتے ہیں۔ دوسرا شیطان پہلے شیطان سے کہتا ہے تو اس شخص پر کیسے قابو پاسکتا ہے جسے رہنمائی مل گئی ہو جس کے کام بنادیئے گئے ہوں اور جس کی حفاظت کی گئی ہو۔
(ابوداوُد)حضرت ابو اوائل رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک مکاتب (غلام) نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا۔ میں (بدل کتابت میں) طے شدہ مال ادا نہیں کرپارہا۔ آپ اس بارے میں میری مدد فرمائیں۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کیا میں تمہیں وہ کلمات نہ سکھلادوں جو مجھے رسول اللہ ﷺ نے سکھائے تھے؟ اگر تم پر (یمن کے) صیر پہاڑ کے برابر بھی قرض ہو تو بھی اللہ تعالیٰ اس قرض کو ادا کرادینگے۔ تم یہ دعا پڑھا کرو۔  اللہم اکفنی بحلالک عن حرامک واغننی بفضلک عمن سواک  ترجمہ۔( یا اللہ مجھے اپنا حلال رزق دے کر حرام سے بچالیجئے اور مجھے اپنے فضل و کرم سے اپنے غیر سے بے نیاز کردیجئے)۔
(ترمذی)حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جس شخص نے بازار میں قدم رکھتے ہوئے یہ کلمات پڑھے  لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ، لہ الملک ولہ الحمد یحیی ویمیت وھو حی لا یموت بیدہ الخیر وہو علی کل شئی قدیر۔  اللہ تعالیٰ اس کے لئے دس لاکھ نیکیاں لکھ دیتے ہیں اور اس کی دس لاکھ خطائیں مٹادیتے ہیں اور دس لاکھ درجے اس کے بلند کردیتے ہیں۔ ایک روایت میں دس لاکھ درجے بلند کرنے کی بجائے جنت میں ایک محل بنادینے کا ذکر ہے۔
(ترمذی)حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر ما یا جو شخص کسی مصیبت زدہ کو دیکھ کر یہ دعا پڑھ لے  الحمد للہ الذی عافانی مما ابتلاک بہ وفضلنی علی کثیر ممن خلق تفضیلا  ترجمہ۔ (سب تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لئے ہیں جنہوں نے مجھے اس حال سے بچایا جس میں تمہیں مبتلا کیا اور اس نے اپنی بہت سی مخلوق پر مجھے فضیلت دی)۔ تو اس دعا کا پڑھنے والا اس پریشانی سے زندگی بھر محفوظ رہے گا خوا ہ وہ پریشانی کیسی ہی ہو۔
(ترمذی)حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ مسجد میں تشریف لائے تو آپ کی نظر ایک انصاری شخص پر پڑی جن کا نام ابو امامہ تھا۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا ابو امامہ کیا بات ہے میں تمہیں نماز کے وقت کے علاوہ مسجد میں (الگ تھلگ) بیٹھا ہوا دیکھ رہا ہوں حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ مجھے غموں اور قرضوں نے گھیر رکھا ہے۔آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کیا میں تمہیں ایک دعا نہ سکھلادوں جب تم اس کو کہو گے تو اللہ تعالیٰ تمہارے غم دور کردینگے اور تمہارا قرض اتروادینگے۔ حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ ضرور سکھادیں۔آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو۔  اللہم انی اعوذبک من الہم والحزن و اعوذبک من العجز والکسل واعوذبک من الجبن والبخل و اعوذبک من غلبۃ الدین وقہر الرجال۔  ترجمہ۔( میں فکر اور غم سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں بے بسی اور سستی سے آپ کی پناہ لیتا ہوں اور میں کنجوسی اور بزدلی سے آپ کی پناہ لیتاہوں اور میں قرض کے بوجھ میں دبنے سے اور لوگوں کے میرے اوپر دباؤ سے آپ کی پناہ لیتا ہوں)۔ حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میں نے صبح و شام اس دعا کو پڑھا تو اللہ تعالیٰ نے میرے غم دور کردیئے اور میرا سارا قرضہ بھی ادا کروادیا۔
(ابوداوُد )حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاسے روایت ہے جب رسول اکرم ﷺ کے گھر والوں میں سے کوئی بیمار ہوتا تو آپ ﷺ قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھ کر اس پر دم کرتے تھے۔ جب آپ ﷺ مرض وفات( وہ مرض جس میں آپ ﷺ کا انتقال ہوا )میں مبتلا تھے تو میں آپ ﷺ پر دم کرتی اور آپﷺ کے ہاتھ کو آپ ﷺ پر پھیرتی کیونکہ آپ ﷺ کے ہاتھ میں میرے ہاتھ سے زیادہ برکت تھی۔
(مسلم، کتاب السلام )حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص صبح و شام کے وقت سبحان اللہ وبحمدہ (ترجمہ: اے اللہ آپ اپنی تعریفوں کے ساتھ پاک ہیں) سو مرتبہ پڑھتا ہے قیامت کے دن کوئی شخص اس سے زیادہ اچھے اعمال نہیں لاسکتا۔ سوائے اس شخص کے جس نے اس سے زیادہ ان کلمات کو پڑھا۔
(مسلم ، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار )حضرت ابی موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں جنت کے خزانوں میں سے ایک خزانہ سے آگاہ نہ کروں؟ میں نے کہا۔ کیوں نہیں آپ ﷺ نے فرمایا۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ۔ ترجمہ۔ (گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت صرف اللہ کی طرف سے ہے)۔
(مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار)حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص کسی جگہ ٹھہرے اور یہ دعا مانگ لے تو جب تک وہ اس جگہ سے روانہ نہیں ہوگا اس کو کوئی چیز بھی اللہ کے حکم سے نقصان نہیں پہنچائے گی۔  اعوذ بکلمات اللہ التامات من شر ماخلق۔  ترجمہ۔ (میں ہر مخلوق کے شر سے اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں)۔
(مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار)حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب مرغ کی اذان سنو تو اللہ تعالیٰ سے فضل کا سوال کرو کیونکہ مرغ فرشتہ کو دیکھ کر اذان دیتا ہے اور گدھے کی آواز سنو تو شیطان سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگو کیونکہ گدھا شیطان کو دیکھ کر آواز نکالتا ہے۔
(مسلم، کتاب الذکر والدعاء والتوبۃ والاستغفار)« Previous 12345 Next » 41 |